زندگی غمگین ہوتی جا رہی ہے
آرزو رنگین ہوتی جا رہی ہے
چاند تارے آسمانوں میں ٹنگے ہیں
رات کی تزئین ہوتی جا رہی ہے
ظلم پھر پروان چڑھتا جا رہا ہے
ضبط کی توہین ہوتی جا رہی ہے
سمت مشرق دیکھتا ہوں میں اجالا
رات کی تکفین ہوتی جا رہی ہے
شادماں سا ہے نظامیؔ آج کل وہ
روح کی تسکین ہوتی جا رہی ہے
غزل
زندگی غمگین ہوتی جا رہی ہے
حسن نظامی