EN हिंदी
زندگی دشت بلا ہو جیسے | شیح شیری
zindagi dasht-e-bala ho jaise

غزل

زندگی دشت بلا ہو جیسے

یعقوب راہی

;

زندگی دشت بلا ہو جیسے
تجھ کو پانے کی سزا ہو جیسے

تیرے چہرے کا سمٹ کر کھلنا
میری آنکھوں کی دعا ہو جیسے

ایک دشمن سا ترا تن جانا
مظہر خوے وفا ہو جیسے

سب تری مدح پہ مجبور ہوئے
حرف حق گوئی خطا ہو جیسے