زندگی آ ترا ارمان بدل کر دیکھیں
دل میں ہے جو مرے مہمان بدل کر دیکھیں
شمع امید کے مانند ملا ہے کوئی
ہجر کی دھوپ کا عنوان بدل کر دیکھیں
اس نے بخشا ہمیں اعزاز شناسائی کا
کیوں نہ ہم اپنی ہی پہچان بدل کر دیکھیں
میری آنکھوں میں نئے رنگ ابھر آئے ہیں
سائیں گھر کا سر و سامان بدل کر دیکھیں
عقل گل خود کو ہے سمجھے ہوئے جو خاک نشیں
اس کے دل کا یہ کبھی مان بدل کر دیکھیں
دوش دیتے ہیں ہر اک بات پہ حالات کو جو
اپنے اندر کا وہ انسان بدل کر دیکھیں
فن کی دنیا میں نئی صبح کا سورج بو کر
آؤ ہم اپنا گلستان بدل کر دیکھیں
ہم اجالا ہیں اجالوں سے محبت ہے ہمیں
فن تخلیق تری شان بدل کر دیکھیں
ذہن کی جھیل میں کھل اٹھا محبت کا کنول
دل میں جو غم کا ہے طوفان بدل کر دیکھیں
رومیؔ پوجا وہ مکمل نہیں ہونے دیتا
من کے اندر ہے جو بھگوان بدل کر دیکھیں
غزل
زندگی آ ترا ارمان بدل کر دیکھیں
رومانہ رومی