ذکر ہر صبح و شام ہے تیرا
ورد عاشق کوں نام ہے تیرا
مت کر آزاد دام زلف سیں دل
بال باندھا غلام ہے تیرا
لشکر غم نے دل سیں کوچ کیا
جب سے اس میں مقام ہے تیرا
جام مے کا پلانا ہے بے رنگ
شوق جن کوں مدام ہے تیرا
آج ناجیؔ سے رم نہ کر اے شوخ
دیکھ مدت سیں رام ہے تیرا
غزل
ذکر ہر صبح و شام ہے تیرا
ناجی شاکر