EN हिंदी
ذکر ہر صبح و شام ہے تیرا | شیح شیری
zikr har subh o sham hai tera

غزل

ذکر ہر صبح و شام ہے تیرا

ناجی شاکر

;

ذکر ہر صبح و شام ہے تیرا
ورد عاشق کوں نام ہے تیرا

مت کر آزاد دام زلف سیں دل
بال باندھا غلام ہے تیرا

لشکر غم نے دل سیں کوچ کیا
جب سے اس میں مقام ہے تیرا

جام مے کا پلانا ہے بے رنگ
شوق جن کوں مدام ہے تیرا

آج ناجیؔ سے رم نہ کر اے شوخ
دیکھ مدت سیں رام ہے تیرا