ذوق رکھتا ہے فکر مند تجھے
ہو کے رہنا ہے سر بلند تجھے
شاعری کا سراب طے کرنا
کون مانے گا ہوش مند تجھے
یہ ترا رکھ رکھاؤ یہ بکھرن
لوگ کرنے لگے پسند تجھے
پھر کوئی عشق ہے وبال جاں
لے اڑی حسن کی کمند تجھے
گر غزل ہی نہیں تپشؔ پھر کیا
ہو گیا کیا یہ عقل مند تجھے

غزل
ذوق رکھتا ہے فکر مند تجھے
مونی گوپال تپش