EN हिंदी
ذرا سی بات پر ناراض ہونا رنجشیں کرنا | شیح شیری
zara si baat par naraaz hona ranjishen karna

غزل

ذرا سی بات پر ناراض ہونا رنجشیں کرنا

حمیرا رحمان

;

ذرا سی بات پر ناراض ہونا رنجشیں کرنا
محبت میں اسے آتا نہیں گنجائشیں کرنا

مری بیٹی نے مجھ کو دیکھ کر سیکھا ہے برسوں میں
پرانا آئینہ رکھ کر نئی آرائشیں کرنا

مری المایوں میں قیمتی سامان کافی تھا
مگر اچھا لگا اس سے کئی فرمائشیں کرنا

مجھے بچوں کی آنکھوں میں وہ سارے رنگ ملتے ہیں
جنہیں چھونے سے آئے زندگی کی خواہشیں کرنا

حمیراؔ دھیان رکھنا ڈوبتے سورج کی آہٹ کا
سدا چڑھتی اترتی دھوپ کی پیمائشیں کرنا