یوں نہ میری بات مانی جائے گی
خوب جانچی خوب چھانی جائے گی
آتے آتے راہ پر وہ آئیں گے
جاتے جاتے بد گمانی جائے گی
ان سے ہم کہہ دیں گے اپنے دل کی بات
اور کیا ہوگا نہ مانی جائے گی
آج ہی تو ہم نے پی برسوں کے بعد
آج ہی کیا سرگرانی جائے گی
یہ ہمیں اے نوحؔ کیا معلوم تھا
جلد دیوانی جوانی جائے گی
غزل
یوں نہ میری بات مانی جائے گی
نوح ناروی