یہ تیرے مرے ہاتھ
خوشبو سے بندھے ہاتھ
کچھ بھی نہ کہا اس نے
اور چوم لیے ہاتھ
وہ چھت سے دکھاتی ہے
مہندی سے رنگے ہاتھ
ہم دور نکل آئے
ہاتھوں میں لیے ہاتھ
روشن ہوئے مٹی میں
مٹی سے بھرے ہاتھ
بجھتی ہوئی شمعوں پر
محراب ہوئے ہاتھ
غزل
یہ تیرے مرے ہاتھ
نذیر قیصر