EN हिंदी
یہ پڑاؤ آج ہو آخری کیا خبر | شیح شیری
ye paDaw aaj ho aaKHiri kya KHabar

غزل

یہ پڑاؤ آج ہو آخری کیا خبر

شفق سوپوری

;

یہ پڑاؤ آج ہو آخری کیا خبر
رن پڑے آج کی رات ہی کیا خبر

آج کوئی طنابیں گیا کاٹ کر
کل کوئی مارے شب خون بھی کیا خبر

ہم تو رخت سفر باندھ کے ہی رہے
قافلہ چل پڑا کس گلی کیا خبر

آ رہے ہیں ذرا دیر تو ٹھہر جا
یہ صدا تھی مرے شہر کی کیا خبر

کس کمیں گاہ میں چھپ گیا ہے عدو
کس طرف سے کرے وار بھی کیا خبر