یہ نہیں پہلے تری یاد سے نسبت کم تھی
ماجرا یہ تھا کہ احساس میں شدت کم تھی
کس لیے چھین لیا تو نے غزالوں کا سکون
اس خرابے کے لیے کیا مری وحشت کم تھی
ویسے بھی اس سے کوئی ربط نہ رکھا میں نے
یوں بھی دنیا میں کشش تیری بہ نسبت کم تھی
تیرے کردار کو اتنا تو شرف حاصل ہے
تو نہیں تھا تو کہانی میں حقیقت کم تھی
ہم تو اس وقت بھی روشن تھے کسی گوشے میں
جب زمانے کو چراغوں کی ضرورت کم تھی
غزل
یہ نہیں پہلے تری یاد سے نسبت کم تھی
اقبال اشہر