EN हिंदी
یہ معجزہ ہے کہ میں رات کاٹ دیتا ہوں | شیح شیری
ye moajaza hai ki main raat kaT deta hun

غزل

یہ معجزہ ہے کہ میں رات کاٹ دیتا ہوں

معید رشیدی

;

یہ معجزہ ہے کہ میں رات کاٹ دیتا ہوں
نہ جانے کیسے طلسمات کاٹ دیتا ہوں

وہ چاہتے ہیں کہ ہر بات مان لی جائے
اور ایک میں ہوں کہ ہر بات کاٹ دیتا ہوں

نمی سی تیرتی رہتی ہے میری آنکھوں میں
بہ اختیار میں برسات کاٹ دیتا ہوں

ترا خیال ہی اب میرا اسم اعظم ہے
اسی سے سارے خیالات کاٹ دیتا ہوں

یہ رات کاٹتی رہتی ہے صبح تک مجھ کو
نہ جانے کیسے میں ہر رات کاٹ دیتا ہوں