EN हिंदी
یہ کریں اور وہ کریں ایسا کریں ویسا کریں | شیح شیری
ye karen aur wo karen aisa karen waisa karen

غزل

یہ کریں اور وہ کریں ایسا کریں ویسا کریں

نذیر بنارسی

;

یہ کریں اور وہ کریں ایسا کریں ویسا کریں
زندگی دو دن کی ہے دو دن میں ہم کیا کیا کریں

دوسروں سے کب تلک ہم پیاس کا شکوہ کریں
لاؤ تیشہ ایک دریا دوسرا پیدا کریں

حسن خود آئے طواف عشق کرنے کے لیے
عشق والے زندگی میں حسن تو پیدا کریں

چڑھ کے سولی پر خریدیں گے خریدار آپ کو
آپ اپنے حسن کا بازار تو اونچا کریں

جی میں آتا ہے کہ دیں پردے سے پردے کا جواب
ہم سے وہ پردہ کریں دنیا سے ہم پردا کریں

سن رہا ہوں کچھ لٹیرے آ گئے ہیں شہر میں
آپ جلدی بند اپنے گھر کا دروازہ کریں

کیجئے گا رہزنی کب تک بہ نام رہبری
اب سے بہتر آپ کوئی دوسرا دھندا کریں

اس پرانی بے وفا دنیا کا رونا کب تلک
آئیے مل جل کے اک دنیا نئی پیدا کریں

دل ہمیں تڑپائے تو کیسے نہ ہم تڑپیں نذیرؔ
دوسرے کے بس میں رہ کر اپنی والی کیا کریں