یہ جو لاہور سے محبت ہے
یہ کسی اور سے محبت ہے
اور وہ اور تم نہیں شاید
مجھ کو جس اور سے محبت ہے
یہ ہوں میں اور یہ مری تصویر
دیکھ لے غور سے محبت ہے
بچپنا کمسنی جوانی آج
تیرے ہر دور سے محبت ہے
ایک تہذیب ہے مجھے مقصود
مجھ کو اک دور سے محبت ہے
اس کی ہر طرز مجھ کو بھاتی ہے
اس کے ہر طور سے محبت ہے
غزل
یہ جو لاہور سے محبت ہے
فخر عباس