EN हिंदी
یہ ہے مری نظروں کی مناجات کا عالم | شیح شیری
ye hai meri nazron ki munajat ka aalam

غزل

یہ ہے مری نظروں کی مناجات کا عالم

کوکب شاہجہانپوری

;

یہ ہے مری نظروں کی مناجات کا عالم
ذرے بھی دکھاتے ہیں سماوات کا عالم

پر نور ترے حسن سے آغوش تصور
دوری میں بھی حاصل ہے ملاقات کا عالم

ایما کا ہے فیضان کہ احساس کا احسان
ایک ایک جفا میں ہے مدارات کا عالم

جلووں کی یہ کثرت ہے کہ حیران ہیں آنکھیں
آئینے دکھاتے ہیں حجابات کا عالم

دل پر نہیں قابو تو زباں لاکھ ہو بس میں
نظروں سے جھلکتا ہے خیالات کا عالم

ہر موج نفس ان کی مہک سے ہے معطر
پنہاں ہے تغافل میں عنایات کا عالم

کیا ذکر سخن ان کی خموشی میں بھی کوکبؔ
انگڑائیاں لیتا ہے کنایات کا عالم