یہ غم کا رنگ یہ آب ملال آنکھوں میں
عزا کا جیسے ہو عکس ہلال آنکھوں میں
کبھی سراب کبھی تشنگی کبھی صحرا
کبھی کبھی فقط آب زلال آنکھوں میں
نظر ملاؤں تو کیسے وہ لے کے چلتا ہے
بہت عجیب سے کتنے سوال آنکھوں میں
اب آئنہ بھی جو دیکھوں تو اپنے چہرے پر
میں پڑھتی رہتی ہوں تیرا خیال آنکھوں میں
ذرا سی دیر کو فرحتؔ نظر نظر سے ملی
پھر اس کے بعد تو جام سفال آنکھوں میں

غزل
یہ غم کا رنگ یہ آب ملال آنکھوں میں
فرحت نادر رضوی