یہ فصل گل ہے گریباں کے تار کی حد تک
جنوں کی خیر جنوں ہے بہار کی حد تک
فروغ حسن سلامت کہیں تو ہوگی سحر
کہ شب ہے گیسوئے مشکیں تتار کی حد تک
قدم بڑھا کہ ابھی دور ہے تری منزل
شکست آبلہ پائی ہے خار کی حد تک
یہاں کچھ اور نہیں ماورائے لیل و نہار
یہ کائنات ہے لیل و نہار کی حد تک

غزل
یہ فصل گل ہے گریباں کے تار کی حد تک
محمد صدیق صائب ٹونکی