EN हिंदी
یہ دنیا ہے یہاں دل کو لگانا کس کو آتا ہے | شیح شیری
ye duniya hai yahan dil ko lagana kis ko aata hai

غزل

یہ دنیا ہے یہاں دل کو لگانا کس کو آتا ہے

شکیل بدایونی

;

یہ دنیا ہے یہاں دل کو لگانا کس کو آتا ہے
ہزاروں پیار کرتے ہیں نبھانا کس کو آتا ہے

یہ دنیا ہے یہاں دل میں سمانا کس کو آتا ہے
مٹانے والے لاکھوں ہیں بنانا کس کو آتا ہے

نگاہیں پھیر لیں تم نے تو ہم کس کی طرف دیکھیں
تمہی کہہ دو محبت کا فسانا کس کو آتا ہے

وفا کا یوں تو دم بھرتے ہیں اس دنیا میں سب لیکن
وفا کے نام پر مٹ کر دکھانا کس کو آتا ہے