یہ دنیا ہے یہاں دل کو لگانا کس کو آتا ہے
ہزاروں پیار کرتے ہیں نبھانا کس کو آتا ہے
یہ دنیا ہے یہاں دل میں سمانا کس کو آتا ہے
مٹانے والے لاکھوں ہیں بنانا کس کو آتا ہے
نگاہیں پھیر لیں تم نے تو ہم کس کی طرف دیکھیں
تمہی کہہ دو محبت کا فسانا کس کو آتا ہے
وفا کا یوں تو دم بھرتے ہیں اس دنیا میں سب لیکن
وفا کے نام پر مٹ کر دکھانا کس کو آتا ہے
غزل
یہ دنیا ہے یہاں دل کو لگانا کس کو آتا ہے
شکیل بدایونی