یہاں وہاں کچھ لفظ ہیں میرے نظمیں غزلیں تیری ہیں
رنگ دھنک یہ مہکا بادل سب تصویریں تیری ہیں
تنہا رہوں یا بھیڑ سے گزروں تنہا میں کب ہوتا ہوں
یوں لگتا ہے جیسے مسلسل مجھ پہ نگاہیں تیری ہیں
تنہا ساحل خواب گھروندا آس جزیرہ میرا ہے
نیلا بادل سات سمندر پانچ زمینیں تیری ہیں
حسن جاناں عشق کا جادو رقص و مستی درد کی لے
اس محفل کی جلتی بجھتی ساری شامیں تیری ہیں
دو حصوں میں بٹی ہے کیسے یہ دنیا یوں جانا ہے
خواب ہیں جتنے سب میرے ہیں سب تعبیریں تیری ہیں

غزل
یہاں وہاں کچھ لفظ ہیں میرے نظمیں غزلیں تیری ہیں
سلیم محی الدین