EN हिंदी
وو زلف ہے تو حرف تتار و ختن غلط | شیح شیری
wo zulf hai to harf-e-tatar-o-KHutan ghalat

غزل

وو زلف ہے تو حرف تتار و ختن غلط

سراج اورنگ آبادی

;

وو زلف ہے تو حرف تتار و ختن غلط
اس لب کے ہوتے نام عقیق یمن غلط

آیا ہے جب سیں باغ طرف وو کتاب رو
تب سیں ہوا ہے صفحۂ برگ سمن غلط

بیٹھے سخن میں وعدہ خلافی کا بول کیوں
ہرگز نبول' بول اے شیریں دہن غلط

ڈرتا ہوں اس بھنؤں کے اشارت سیں دم بدم
ہوتا نہیں ہے سیف زباں کا سخن غلط

روشن ہے اے سراجؔ کہ فانی ہے سب جہاں
مطرب غلط ہے جام غلط انجمن غلط