EN हिंदी
وہ یک بہ یک اسے دل میں اتارنے کا عمل | شیح شیری
wo yak-ba-yak use dal mein utarne ka amal

غزل

وہ یک بہ یک اسے دل میں اتارنے کا عمل

ندیم فاضلی

;

وہ یک بہ یک اسے دل میں اتارنے کا عمل
وہ اپنی ذات پہ شب خون مارنے کا عمل

ہزار وسوسے دل میں اور اک دہکتا الاؤ
حیات دشت میں راتیں گزارنے کا عمل

بس ایک خوشۂ گندم اور ایسی دربدری
وہ آسماں کو زمیں پر اتارنے کا عمل

یہ عمر میز ہے گویا قمار خانے کی
بس ایک جیت کی خواہش میں ہارنے کا عمل

وہ بند خوشبو کا باد صبا کے وہ ناخن
کلی کے جسم سے کپڑے اتارنے کا عمل

غضب کا شور مچاتے ہوئے یہ سناٹے
وہ بے صدا بھی کسی کو پکارنے کا عمل

ہوئی ہے شام پھر اشکوں سے اک وضو ہو ندیمؔ
پھر ایک رات ستارے شمارنے کا عمل