وہ نہیں ملتا مجھے اس کا گلا اپنی جگہ
اس کے میرے درمیاں کا فاصلہ اپنی جگہ
زندگی کے اس سفر میں سیکڑوں چہرے ملے
دل کشی ان کی الگ پیکر ترا اپنی جگہ
تجھ سے مل کر آنے والے کل سے نفرت مول لی
اب کبھی تجھ سے نہ بچھڑوں یہ دعا اپنی جگہ
اک مسلسل دوڑ میں ہیں منزلیں اور فاصلے
پیڑ تو اپنی جگہ ہیں راستہ اپنی جگہ
غزل
وہ نہیں ملتا مجھے اس کا گلا اپنی جگہ
افتخار امام صدیقی