EN हिंदी
وہ نہیں ملتا مجھے اس کا گلا اپنی جگہ | شیح شیری
wo nahin milta mujhe is ka gila apni jagah

غزل

وہ نہیں ملتا مجھے اس کا گلا اپنی جگہ

افتخار امام صدیقی

;

وہ نہیں ملتا مجھے اس کا گلا اپنی جگہ
اس کے میرے درمیاں کا فاصلہ اپنی جگہ

زندگی کے اس سفر میں سیکڑوں چہرے ملے
دل کشی ان کی الگ پیکر ترا اپنی جگہ

تجھ سے مل کر آنے والے کل سے نفرت مول لی
اب کبھی تجھ سے نہ بچھڑوں یہ دعا اپنی جگہ

اک مسلسل دوڑ میں ہیں منزلیں اور فاصلے
پیڑ تو اپنی جگہ ہیں راستہ اپنی جگہ