وہ مری جرأت کم یاب سے ناواقف ہیں
ہاں وہی لوگ جو گرداب سے ناواقف ہیں
ایسی راتیں کہ جنہیں نیند کی لذت نہ ملی
ایسی آنکھیں جو ابھی خواب سے ناواقف ہیں
میری کم گوئی پہ جو طنز کیا کرتے ہیں
میری کم گوئی کے اسباب سے ناواقف ہیں
ان سے کیا کیجے توقع وہ ہیں نو وارد دشت
دشت وحشت کے جو آداب سے ناواقف ہیں
وہ جو بیگانۂ تہذیب و تمدن ہیں وہ لوگ
محفلوں کے ادب آداب سے ناواقف ہیں
غزل
وہ مری جرأت کم یاب سے ناواقف ہیں
احمد اشفاق