وہ مرا ہوگا یہ سوچا ہی نہیں
خواب ایسا کوئی دیکھا ہی نہیں
یوں تو ہر حادثہ بھولا لیکن
اس کا ملنا کبھی بھولا ہی نہیں
میری راتوں کے سیہ آنگن میں
چاند کوئی کبھی چمکا ہی نہیں
یہ تعلق بھی رہے یا نہ رہے
دل قلندر کا ٹھکانا ہی نہیں

غزل
وہ مرا ہوگا یہ سوچا ہی نہیں
سید احمد شمیم