وو جو مجھ سے ملتا نہیں
شاید مجھ کو سمجھا نہیں
اس کا غم ہے میرا غم
میرا غم کیوں اس کا نہیں
اب تو ایسا لگتا ہے
سچ بھی جیسے سچا نہیں
اس کو کیسے بھولوں میں
اب یہ میرے بس کا نہیں
اب تو سب ہی کرتے ہیں
پیار کسی کو ہوتا نہیں
مجھ کو زندہ رکھتا ہے
وو جو مجھ پہ مرتا نہیں

غزل
وو جو مجھ سے ملتا نہیں
صغیر عالم