EN हिंदी
وو جو مجھ سے ملتا نہیں | شیح شیری
wo jo mujhse milta nahin

غزل

وو جو مجھ سے ملتا نہیں

صغیر عالم

;

وو جو مجھ سے ملتا نہیں
شاید مجھ کو سمجھا نہیں

اس کا غم ہے میرا غم
میرا غم کیوں اس کا نہیں

اب تو ایسا لگتا ہے
سچ بھی جیسے سچا نہیں

اس کو کیسے بھولوں میں
اب یہ میرے بس کا نہیں

اب تو سب ہی کرتے ہیں
پیار کسی کو ہوتا نہیں

مجھ کو زندہ رکھتا ہے
وو جو مجھ پہ مرتا نہیں