وہ اس ادا سے دعا کرے گا
ہمارا ہو کر رہا کرے گا
عطا کرے گا اگر وہ مالک
وہ دل کی دھک دھک ہوا کرے گا
ہے راس دل کو اداس موسم
کہ دکھ کو دل ہی سہا کرے گا
وصال کا لمحہ لوٹ آئے
ملول ہو کر کہا کرے گا
اٹھی ہو سسکی کسی کے دل سے
ڈرو کہ وہ دل صدا کرے گا
کسک اٹھے گی ہمارے دل سے
کسی سے گر وہ ملا کرے گا
وہ کھائی ٹھوکر ہے روح گھائل
ہے درد کوئی دوا کرے گا
غزل
وہ اس ادا سے دعا کرے گا
سبیلہ انعام صدیقی