EN हिंदी
وہ اس ادا سے دعا کرے گا | شیح شیری
wo is ada se dua karega

غزل

وہ اس ادا سے دعا کرے گا

سبیلہ انعام صدیقی

;

وہ اس ادا سے دعا کرے گا
ہمارا ہو کر رہا کرے گا

عطا کرے گا اگر وہ مالک
وہ دل کی دھک دھک ہوا کرے گا

ہے راس دل کو اداس موسم
کہ دکھ کو دل ہی سہا کرے گا

وصال کا لمحہ لوٹ آئے
ملول ہو کر کہا کرے گا

اٹھی ہو سسکی کسی کے دل سے
ڈرو کہ وہ دل صدا کرے گا

کسک اٹھے گی ہمارے دل سے
کسی سے گر وہ ملا کرے گا

وہ کھائی ٹھوکر ہے روح گھائل
ہے درد کوئی دوا کرے گا