وہ حیرتوں کی مکمل کتاب لکھ دینا
سوال کرنے سے پہلے جواب لکھ دینا
شکست و ریخت کا پیہم عذاب لکھ دینا
وہ اس کا جاگتی آنکھوں میں خواب لکھ دینا
عجیب طرح بتانا حیات کا مفہوم
وہ انگلیوں سے ہوا پر حباب لکھ دینا
ہمارے گھر کے چراغوں کا امتحاں ہی سہی
تم آندھیوں کے مسلسل عذاب لکھ دینا
سمندروں کی بھی وسعت جو پیاس سے کم ہو
ہمارے خون جگر کو شراب لکھ دینا
اگر نہیں شجر سایہ دار رستوں میں
سروں پہ جلنے ہوئے آفتاب لکھ دینا
قمرؔ عجیب ہے اسلوب خامشی اس کا
بس اک نگاہ میں دل کی کتاب لکھ دینا
غزل
وہ حیرتوں کی مکمل کتاب لکھ دینا
قمر سنبھلی