EN हिंदी
وہ ایک پل کا ساتھ بوقت نماز ہے | شیح شیری
wo ek pal ka sath ba-waqt-e-namaz hai

غزل

وہ ایک پل کا ساتھ بوقت نماز ہے

مظفر حنفی

;

وہ ایک پل کا ساتھ بوقت نماز ہے
محمود آسماں پہ زمیں پر ایاز ہے

جینے میں کیا کشش ہے مگر دیکھتے ہیں ہم
کتنی تمہارے ظلم کی رسی دراز ہے

مانا کہ التفات کے عادی نہیں ہو تم
لیکن برائے مشق ستم کیا جواز ہے

اس انجمن میں بات نہیں بن سکی مگر
اللہ کو سنا ہے بڑا کارساز ہے

اپنی کہو ہماری سنو مشورہ کرو
اب کیا غم زمانہ محبت کا راز ہے

اپنی غلط وفا کی تلافی کروں گا میں
وہ اور ہوں گے جن کو وفاؤں پہ ناز ہے

دل کش بنا رہا ہے مظفرؔ کا خاص رنگ
حالانکہ داستان بڑی جاں گداز ہے