وہ ایک پل کا ساتھ بوقت نماز ہے
محمود آسماں پہ زمیں پر ایاز ہے
جینے میں کیا کشش ہے مگر دیکھتے ہیں ہم
کتنی تمہارے ظلم کی رسی دراز ہے
مانا کہ التفات کے عادی نہیں ہو تم
لیکن برائے مشق ستم کیا جواز ہے
اس انجمن میں بات نہیں بن سکی مگر
اللہ کو سنا ہے بڑا کارساز ہے
اپنی کہو ہماری سنو مشورہ کرو
اب کیا غم زمانہ محبت کا راز ہے
اپنی غلط وفا کی تلافی کروں گا میں
وہ اور ہوں گے جن کو وفاؤں پہ ناز ہے
دل کش بنا رہا ہے مظفرؔ کا خاص رنگ
حالانکہ داستان بڑی جاں گداز ہے

غزل
وہ ایک پل کا ساتھ بوقت نماز ہے
مظفر حنفی