EN हिंदी
وہ چراغ سا کف رہ گزار میں کون تھا | شیح شیری
wo charagh sa kaf-e-rahguzar mein kaun tha

غزل

وہ چراغ سا کف رہ گزار میں کون تھا

ستار سید

;

وہ چراغ سا کف رہ گزار میں کون تھا
میں کہاں تھا اور مرے انتظار میں کون تھا

کوئی دھول اڑتی تھی راستوں پہ نہ کھل سکا
وہ غنیم تھا کہ کمک غبار میں کون تھا

کوئی شام حلقۂ دوستاں میں گزارتا
جسے جا کے ملتا میں اس دیار میں کون تھا

مرے خواب کس نے چرا لیے سر شام غم
مری عمر جس کے تھی اختیار میں کون تھا