EN हिंदी
وہ بستیاں وہ بام وہ در کتنی دور ہیں | شیح شیری
wo bastiyan wo baam wo dar kitni dur hain

غزل

وہ بستیاں وہ بام وہ در کتنی دور ہیں

مہتاب حیدر نقوی

;

وہ بستیاں وہ بام وہ در کتنی دور ہیں
مہتاب تیرے چاند نگر کتنی دور ہیں

وہ خواب جو غبار گماں میں نظر نہ آئے
وہ خواب تجھ سے دیدۂ تر کتنی دور ہیں

بام خیال یار سے اترے تو یہ کھلا
ہم سے ہمارے شام و سحر کتنی دور ہیں

اے آسمان ان کو جہاں ہونا چاہئے
اس خاک سے یہ خاک بسر کتنی دور ہیں

بیٹھے بٹھائے دل کے سفر پر چلے تو آئے
لیکن وہ مہربان سفر کتنی دور ہیں

یہ بھی غزل تمام ہوئی شام ہو چکی
افسون شاعری کے ہنر کتنی دور ہیں