EN हिंदी
وہ آیا تو اتنا پیار دے گا | شیح شیری
wo aaya to itna pyar dega

غزل

وہ آیا تو اتنا پیار دے گا

نذیر قیصر

;

وہ آیا تو اتنا پیار دے گا
دن بھر کی تھکن اتار دے گا

ملتا ہے تو ہاتھ چومتا ہے
وہ شخص تو مجھ کو مار دے گا

معلوم نہ تھا وہ میری خاطر
جیتی ہوئی بازی ہار دے گا

دیکھیں گے اسے چراغ اور میں
وہ اپنا لباس اتار دے گا

دیکھے گا وہ بس نظر اٹھا کے
آئینہ اسے سنوار دے گا

لکھے گا وہ لو میں چہرہ قیصرؔ
کاغذ پہ کرن اتار دے گا