وحشت سے ہر سخن مرا گویا غزالہ ہے
بو سے نشہ ہو یہ وہ مے دیر سالہ ہے
اس آن پر نثار کروں بزم جام جم
وہ مست ناز آج مرا ہم پیالہ ہے
بیگانہ دیکھتا ہوں میں ہر گل کا رنگ و بو
ہم داغ اس چمن میں اگر ہے تو لالہ ہے
آئے ہو اب تو دختر رز دیکھتے ہو کیا
مشرب میں مے کشو یہ تمہاری حلالہ ہے
تنہا نہیں چلا ہوں میں حاتمؔ بتاں کے شہر
ہم راہ اس سفر میں مرا آہ و نالہ ہے
غزل
وحشت سے ہر سخن مرا گویا غزالہ ہے
شیخ ظہور الدین حاتم