EN हिंदी
وحشت سے ہر سخن مرا گویا غزالہ ہے | شیح شیری
wahshat se har suKHan mera goya ghazala hai

غزل

وحشت سے ہر سخن مرا گویا غزالہ ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

;

وحشت سے ہر سخن مرا گویا غزالہ ہے
بو سے نشہ ہو یہ وہ مے دیر سالہ ہے

اس آن پر نثار کروں بزم جام جم
وہ مست ناز آج مرا ہم پیالہ ہے

بیگانہ دیکھتا ہوں میں ہر گل کا رنگ و بو
ہم داغ اس چمن میں اگر ہے تو لالہ ہے

آئے ہو اب تو دختر رز دیکھتے ہو کیا
مشرب میں مے کشو یہ تمہاری حلالہ ہے

تنہا نہیں چلا ہوں میں حاتمؔ بتاں کے شہر
ہم راہ اس سفر میں مرا آہ و نالہ ہے