EN हिंदी
واں جو کچھ کعبے میں اسرار ہے اللہ اللہ | شیح شیری
wan jo kuchh kabe mein asrar hai allah allah

غزل

واں جو کچھ کعبے میں اسرار ہے اللہ اللہ

ولی اللہ محب

;

واں جو کچھ کعبے میں اسرار ہے اللہ اللہ
سو مرے بت میں نمودار ہے اللہ اللہ

دیر میں کعبے میں میخانے میں اور مسجد میں
جلوہ گر سب میں مرا یار ہے اللہ اللہ

اس کے ہر نقش قدم پر کریں عاشق سجدہ
بت کافر کی وہ رفتار ہے اللہ اللہ

حسن کے اس کی کیا طور تجلی دل کو
ہائے کیا جلوۂ دیدار ہے اللہ اللہ

نہ غرض کفر سے نہ دین سے ہم کو مطلب
یار سے اپنے سروکار ہے اللہ اللہ

شیخ ہے تجھ کو ہی انکار صنم میرے سے
ورنہ ہر شخص کو اقرار ہے اللہ اللہ

خوف کیا دغدغۂ حشر سے ہے مجھ کو محبؔ
پیر من حیدر کرار ہے اللہ اللہ