EN हिंदी
واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا | شیح شیری
waiz ke main zarur Darane se Dar gaya

غزل

واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا

وزیر علی صبا لکھنؤی

;

واعظ کے میں ضرور ڈرانے سے ڈر گیا
جام شراب لائے بھی ساقی کدھر گیا

بلبل کہاں بہار کہاں باغباں کہاں
وہ دن گزر گئے وہ زمانہ گزر گیا

ایسی ہوا چلی مری آہوں کی رات کو
سب آسماں پہ خرمن انجم بکھر گیا

اچھا ہوا جو ہو گئے وحدت پرست ہم
فتنہ گیا فساد گیا شور و شر گیا

کعبے کی سمت سجدہ کیا دل کو چھوڑ کر
تو کس طرف تھا دھیان ہمارا کدھر گیا

پھر سیر لالہ زار کو ہم اے صباؔ چلے
آئی بہار داغ جنوں پھر ابھر گیا