EN हिंदी
اٹھا خود جس سے جاتا بھی نہیں ہے | شیح شیری
uTha KHud jis se jata bhi nahin hai

غزل

اٹھا خود جس سے جاتا بھی نہیں ہے

راجندر کلکل

;

اٹھا خود جس سے جاتا بھی نہیں ہے
خدا اس کو اٹھاتا بھی نہیں ہے

نہیں اٹھتی ہیں بے شک اس کی نظریں
مگر سر وہ جھکاتا بھی نہیں ہے

کرے گا دیکھ کر وہ آئنہ کیا
کبھی جو مسکراتا بھی نہیں ہے

ہوئی جس نام سے نفرت وہ اس کو
کتابوں سے مٹاتا بھی نہیں ہے

میں اس کا درد کلکلؔ کیسے بانٹوں
کہ جو چھالے دکھاتا بھی نہیں ہے