EN हिंदी
اس نے کیا حجاب مرے دیکھنے کے بعد | شیح شیری
usne kiya hijab mere dekhne ke baad

غزل

اس نے کیا حجاب مرے دیکھنے کے بعد

فخر عباس

;

اس نے کیا حجاب مرے دیکھنے کے بعد
اس کو ملا ثواب مرے دیکھنے کے بعد

صورت پہ چار چاند لگے تھے جناب کی
یہ بھی تھا انقلاب مرے دیکھنے کے بعد

میری نظر سے ڈالیاں چھو کر ہری ہوئیں
کھلنے لگے گلاب مرے دیکھنے کے بعد

اتنا میں شعر فہم نہیں ہوں مگر یہاں
چھپتے ہیں انتخاب مرے دیکھنے کے بعد

کھلتا ہی جا رہا ہے کسی رخ کے روبرو
شرم و حیا کا باب مرے دیکھنے کے بعد

پہلے نظر اٹھا کے مجھے دیکھتے بھی تھے
لیکن یہ اجتناب مرے دیکھنے کے بعد

میری نظر میں دوستو شدت بلا کی تھی
ٹوٹا پڑا تھا خواب مرے دیکھنے کے بعد