EN हिंदी
اس حسیں کے خیال میں رہنا | شیح شیری
us hasin ke KHayal mein rahna

غزل

اس حسیں کے خیال میں رہنا

انور مسعود

;

اس حسیں کے خیال میں رہنا
عالم بے مثال میں رہنا

کب تلک روح کے پرندے کا
ایک مٹی کے جال میں رہنا

اب یہی نغمگی کی ندرت ہے
سر میں رہنا نہ تال میں رہنا

بے اثر کر گیا ہے واعظ کو
ہر گھڑی قیل و قال میں رہنا

انورؔ اس نے نہ میں نے چھوڑا ہے
اپنے اپنے خیال میں رہنا