ان آنکھوں میں رنگ مے نہیں ہے
کچھ اور ہے یہ وہ شے نہیں ہے
کشتی تو رواں ہے کب سے شب کی
کس گھاٹ لگے گی طے نہیں ہے
کیا دل میں بساؤں تیری صورت
آئینے میں عکس ہے نہیں ہے
دامن کو ذرا جھٹک تو دیکھو
دنیا ہے کچھ اور شے نہیں ہے
آہنگ سکوت دم بہ دم سن
یہ ساز نفس ہے نے نہیں ہے
غزل
ان آنکھوں میں رنگ مے نہیں ہے
احمد محفوظ