EN हिंदी
ان آنکھوں میں رنگ مے نہیں ہے | شیح شیری
un aankhon mein rang-e-mai nahin hai

غزل

ان آنکھوں میں رنگ مے نہیں ہے

احمد محفوظ

;

ان آنکھوں میں رنگ مے نہیں ہے
کچھ اور ہے یہ وہ شے نہیں ہے

کشتی تو رواں ہے کب سے شب کی
کس گھاٹ لگے گی طے نہیں ہے

کیا دل میں بساؤں تیری صورت
آئینے میں عکس ہے نہیں ہے

دامن کو ذرا جھٹک تو دیکھو
دنیا ہے کچھ اور شے نہیں ہے

آہنگ سکوت دم بہ دم سن
یہ ساز نفس ہے نے نہیں ہے