EN हिंदी
عمر بھر خون سے لکھا ہے جس افسانے کو | شیح شیری
umr-bhar KHun se likkha hai jis afsane ko

غزل

عمر بھر خون سے لکھا ہے جس افسانے کو

سعید احمد اختر

;

عمر بھر خون سے لکھا ہے جس افسانے کو
کتنا کم رنگ ہے اس شوخ کے نذرانے کو

کھلتی رہتی ہیں ترے پیار کی کلیاں ہر سو
باغ نیلام نہ کر دیں مرے ویرانے کو

مے سے رغبت تو مجھے بھی ہے مگر بس اتنی
ناچتے دیکھ لیا دور سے پیمانے کو

اور مرتا کہیں جا کر ترے در سے لیکن
ہوش اتنا بھی کہاں تھا ترے دیوانے کو

کیا خبر تھی یہ ترا در یہ ترا کوچہ ہے
میں تو بس بیٹھ گیا تھا ذرا سستانے کو

شمع جلنے کی اجازت نہیں دیتی اخترؔ
شوق بجھنے نہیں دیتا مرے پروانے کو