امیدوار لطف نہیں ہیں کسی سے ہم
مایوس اس لیے بھی نہیں زندگی سے ہم
ان کی جفائیں سہہ نہ سکے خوش دلی سے ہم
کیا صلح کر سکیں گے غم زندگی سے ہم
ہیں مست اور بے خود و سرشار آج تک
اک روز کیا ملے تھے کسی اجنبی سے ہم
وہ اب ہمارے پہلو میں بیٹھے ہوئے ہیں دردؔ
ڈر یہ ہے مر نہ جائیں کہیں اس خوشی سے ہم

غزل
امیدوار لطف نہیں ہیں کسی سے ہم
نریش کمار درد