EN हिंदी
الفت کا درد غم کا پرستار کون ہے | شیح شیری
ulfat ka dard-e-gham ka parastar kaun hai

غزل

الفت کا درد غم کا پرستار کون ہے

گووند گلشن

;

الفت کا درد غم کا پرستار کون ہے
دنیا میں آنسوؤں کا طلب گار کون ہے

خوشیاں چلا ہوں بانٹنے آنسو سمیٹ کر
الجھن ہے میرے سامنے حق دار کون ہے

ضد پر اڑے ہوے ہیں یہ دل بھی دماغ بھی
اب دیکھنا ہے ان میں اثر دار کون ہے

پہلے تلاش کیجئے منزل کی رہ گزر
پھر سوچیے کہ راہ میں دیوار کون ہے

کانوں کو چھو کے گزری ہے کوئی صدا ابھی
یہ کون آہ بھرتا ہے بیمار کون ہے

اس پار میں ہوں اور یہ ٹوٹی ہوئی سی ناؤ
آواز دے رہا ہے جو اس پار کون ہے