EN हिंदी
اداس آنکھیں غزال آنکھیں | شیح شیری
udas aankhen ghazal aankhen

غزل

اداس آنکھیں غزال آنکھیں

اسریٰ رضوی

;

اداس آنکھیں غزال آنکھیں
جواب آنکھیں سوال آنکھیں

ہزار راتوں کا بوجھ اٹھئے
وہ بھیگی پلکیں وہ لال آنکھیں

وہ صبح کا وقت نیند کچی
خمار سے بے مثال آنکھیں

بس اک جھلک کو تڑپ رہی ہیں
رہین شوق وصال آنکھیں

جھکی جھکی سی مندی مندی سی
امین ناز جمال آنکھیں

وہ ہجر کے موسموں سے الجھی
تھکی تھکی سی نڈھال آنکھیں

نہ جانے کیوں کھوئی کھوئی سی ہیں
بجھی بجھی پر خیال آنکھیں

ہیں شوخیوں سے چھلکنے والی
محبتوں سے نہال آنکھیں

اگر نگاہوں سے مل گئیں تو
کریں گی جینا محال آنکھیں

چھپے ہوئے ہیں ہزار جذبہ
بلا کی ہیں یہ کمال آنکھیں