EN हिंदी
تو اپنے حسن کی آرائشوں میں گم ہو جا (ردیف .. و) | شیح شیری
tu apne husn ki aaraishon mein gum ho ja

غزل

تو اپنے حسن کی آرائشوں میں گم ہو جا (ردیف .. و)

سید منیر

;

تو اپنے حسن کی آرائشوں میں گم ہو جا
مجھے نہ دیکھ مرے ساتھ سوگوار نہ ہو

تری نظر کی یہ آوارگی تجھے معلوم
خدا کرے کہ کبھی مجھ پہ آشکار نہ ہو

یہ مرحلہ بھی مری وحشتوں میں باقی ہے
کہ دل کے درد میں تیرا کوئی شمار نہ ہو

کبھی تو ہو کہ کرے تو بھی پیار کے وعدے
کبھی تو ہو کہ مجھے تیرا اعتبار نہ ہو

یہ سوچ کر ترے دامن سے ہاتھ کھینچ لیا
کہیں یہ دست وفا تجھ کو ناگوار نہ ہو

نہ جانے کیوں اسی تشویش میں گزاری عمر
کہ زندگی کسی دست کرم پہ بار نہ ہو