EN हिंदी
تمہیں حسن نے پر جفا کر دیا | شیح شیری
tumhein husn ne pur-jafa kar diya

غزل

تمہیں حسن نے پر جفا کر دیا

شوق دہلوی مکی

;

تمہیں حسن نے پر جفا کر دیا
ہمیں عشق نے باوفا کر دیا

یہ ان کی نگاہوں کا احسان ہے
مرے دل کو درد آشنا کر دیا

بلا سے مری جان جاتی رہے
محبت کا حق تو ادا کر دیا

ہوا ساری محفل پہ ان کا عتاب
یہ کس نے مرا تذکرہ کر دیا

چکھا کر ذرا سا مزہ وصل کا
مرا شوقؔ حد سے سوا کر دیا