EN हिंदी
تمہاری یاد کا سایا نہ ہوگا | شیح شیری
tumhaari yaad ka saya na hoga

غزل

تمہاری یاد کا سایا نہ ہوگا

عاصم شہنواز شبلی

;

تمہاری یاد کا سایا نہ ہوگا
کوئی بہتا ہوا دریا نہ ہوگا

یہ منظر بھی نظر آئے گا اک دن
بدن ہوگا کوئی چہرا نہ ہوگا

زمانے ہوں گے میری دسترس میں
تمہارے قرب کا لمحہ نہ ہوگا

سمندر کی طرح وہ شانت لیکن
لہو اس آنکھ سے ٹپکا نہ ہوگا

فقط سناٹے میں چیخا کریں گے
مکاں ہوں گے کوئی بستا نہ ہوگا