EN हिंदी
تمہارے ساتھ کئی رابطے نظر آئے | شیح شیری
tumhaare sath kai rabte nazar aae

غزل

تمہارے ساتھ کئی رابطے نظر آئے

محمد نسیم قریشی

;

تمہارے ساتھ کئی رابطے نظر آئے
غموں کے دور تلک سلسلے نظر آئے

گرا تھا ذہن کے دریا میں سوچ کر کنکر
پھر اس کے بعد کئی دائرے نظر آئے

جہاں جہاں پہ توقع تھی منزلوں کی ہمیں
وہاں وہاں پہ نئے راستے نظر آئے

ہر ایک سمت مناظر تھے شہر ماضی کے
جدھر نگاہ اٹھی آئنے نظر آئے

سفر کٹھن تو نہ لگتا تھا چاہتوں کا مگر
جو چل پڑے تو کئی مرحلے نظر آئے

جہاں پہ ڈوب گیا تھا وہ شخص دریا میں
وہاں سے اٹھتے ہوئے بلبلے نظر آئے

ہم اپنی جان ہتھیلی پہ رکھ کے گھر سے نسیمؔ
نکل پڑے تو کئی معجزے نظر آئے