EN हिंदी
تمہارے عالم سے میرا عالم ذرا الگ ہے | شیح شیری
tumhaare aalam se mera aalam zara alag hai

غزل

تمہارے عالم سے میرا عالم ذرا الگ ہے

صابر

;

تمہارے عالم سے میرا عالم ذرا الگ ہے
ہو تم بھی غمگیں مگر مرا غم ذرا الگ ہے

یہاں پہ ہنسنا روا ہے رونا ہے بے حیائی
سقوط شہر جنوں کا ماتم ذرا الگ ہے

کھلیں گے شاخوں کے راز اہل چمن پر اب کے
گرہ گرہ سے الجھتی شبنم ذرا الگ ہے

ترے تصور کی دھوپ اوڑھے کھڑا ہوں چھت پر
مرے لیے سردیوں کا موسم ذرا الگ ہے

ذرا سا بدلا ہوا ہے طرز کلام صابرؔ
وہی پرانے ہیں لفظ دم خم ذرا الگ ہے