EN हिंदी
تم کو ہم دل میں بسا لیں گے تم آؤ تو سہی | شیح شیری
tumko hum dil mein basa lenge tum aao to sahi

غزل

تم کو ہم دل میں بسا لیں گے تم آؤ تو سہی

ممتاز مضی

;

تم کو ہم دل میں بسا لیں گے تم آؤ تو سہی
ساری دنیا سے چھپا لیں گے تم آؤ تو سہی

ایک وعدہ کرو اب ہم سے نہ بچھڑوگے کبھی
ناز ہم سارے اٹھا لیں گے تم آؤ تو سہی

بے وفا بھی ہو ستم گر بھی جفا پیشہ بھی
ہم خدا تم کو بنا لیں گے تم آؤ تو سہی

راہ تاریک ہے اور دور ہے منزل لیکن
درد کی شمعیں جلا لیں گے تم آؤ تو سہی