EN हिंदी
تجھے اپنا بنانا چاہتا ہوں | شیح شیری
tujhe apna banana chahta hun

غزل

تجھے اپنا بنانا چاہتا ہوں

احسن امام احسن

;

تجھے اپنا بنانا چاہتا ہوں
مگر خود کو بھی پانا چاہتا ہوں

تمہاری یاد کو دل میں بسا کر
میں سب کچھ بھول جانا چاہتا ہوں

ذرا میری طرف بھی ہو توجہ
میں حال دل سنانا چاہتا ہوں

جو ہر انسان کو سرشار کر دے
میں ایسا گیت گانا چاہتا ہوں

میں ٹھکرا کر جہاں کی ساری دولت
فقط اب تجھ کو پانا چاہتا ہوں

تمہیں خوشیاں عطا کرنے کی خاطر
میں اپنا غم چھپانا چاہتا ہوں

محبت زندگی ہے اپنی احسنؔ
یہی سب کو بتانا چاہتا ہوں