EN हिंदी
تھوڑی سردی ذرا سا نزلہ ہے | شیح شیری
thoDi sardi zara sa nazla hai

غزل

تھوڑی سردی ذرا سا نزلہ ہے

محمد علوی

;

تھوڑی سردی ذرا سا نزلہ ہے
شاعری کا مزاج پتلا ہے

سننے والوں کا کچھ قصور نہیں
نیا شاعر بچارا ہکلا ہے

دیکھیے تو سبھی برابر ہے
سوچیے تو عجیب گھپلا ہے

پیار کرتے بھی ہیں نہیں بھی ہیں
دل اسی بات پر تو مچلا ہے

اب یہاں کوئی بھی نہیں آتا
دوستوں نے ٹھکانا بدلا ہے

آؤ علویؔ مزے کرا لائیں
یار اس شہر میں بھی چکلہ ہے