تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز
ہم نے بھی تجھ سے تو بے مہر نہ کی جان عزیز
کل مجھے قتل کر اس دشمن دیں کافر نے
بولا لوگوں سے یہ تھا مرد مسلمان عزیز
کیوں نہ وہ مصحف رو جاں سے مجھے ہووے زیاد
کس مسلماں کو نہیں دین اور ایمان عزیز
خاکسار عرش سے بھی دیکھا پرے تیرا مزاج
آپ میں آ ذرا اپنے تئیں پہچان عزیز

غزل
تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز
محمد یار خاکسار