EN हिंदी
تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز | شیح شیری
tha zuleKHa ko jo jaan se mah-e-kanan aziz

غزل

تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز

محمد یار خاکسار

;

تھا زلیخا کو جو جاں سے مہ کنعان عزیز
ہم نے بھی تجھ سے تو بے مہر نہ کی جان عزیز

کل مجھے قتل کر اس دشمن دیں کافر نے
بولا لوگوں سے یہ تھا مرد مسلمان عزیز

کیوں نہ وہ مصحف رو جاں سے مجھے ہووے زیاد
کس مسلماں کو نہیں دین اور ایمان عزیز

خاکسار عرش سے بھی دیکھا پرے تیرا مزاج
آپ میں آ ذرا اپنے تئیں پہچان عزیز